حج کی قبولیت کی نشانیاں
نبی کریم ﷺکا فرمان ہے کہ جس نے صرف اللہ کی خوشنودی کے لئے حج کیااور بعد میں کوئی برا کام نہ کیاتو وہ ایسے ہی ہیں جسے ابھی ان کی ماں نے انہیں جنا(یعنی وہ گناہوں سے پاک ہوگئے)۔ا
یاد رکھیں کہ حج کے بعد کبھی بھی غرور کواپنےقریب مت آنے دیں اور یہ سوچ رکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ سعادت نصیب فرمائی ہے کہ آپ حج کرکے آئے ہیں۔حج کے بعد نماز،روزے اور زکوٰة دیں کیونکہ یہ فرائض اسلام ہیں اور ان سے پہلو تہی گناہ ہے۔غیبت سے دوری اختیار کریں اور کبھی بھی کسی انسان کا د ل مت دکھائیں۔
حج کی قبولیت یا حج مبرور(حج قبول ہوگیا) کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ جب انسان اپنے گھر کو لوٹتا ہے تو اس کی زندگی بدل چکی ہوتی ہے اور وہ اللہ کے احکامات کی بجاآوری میں بالکل بھی سستی سے کام نہیں لیتا۔وہ انسانوں سے اچھا سلوک کرتا ہے اور شیطان کو اپنا دشمن جانتے ہوئے اللہ کی اطاعت کرتا ہے۔نیکی کی جانب اس کا دل راغب ہوجاتا ہے اور وہ کوئی بھی ایسا گناہ نہیں کرتا جس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوجائے۔
حج کی قبولیت یا حج مبرور(حج قبول ہوگیا) کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ جب انسان اپنے گھر کو لوٹتا ہے تو اس کی زندگی بدل چکی ہوتی ہے اور وہ اللہ کے احکامات کی بجاآوری میں بالکل بھی سستی سے کام نہیں لیتا۔وہ انسانوں سے اچھا سلوک کرتا ہے اور شیطان کو اپنا دشمن جانتے ہوئے اللہ کی اطاعت کرتا ہے۔نیکی کی جانب اس کا دل راغب ہوجاتا ہے اور وہ کوئی بھی ایسا گناہ نہیں کرتا جس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوجائے۔
No comments:
Post a Comment